رات گیارہ بجےسی ویو کلفٹن پر میاں بیوی کی گاڑی خراب بروقت پولیس نے پہنچ کرایک اورموٹروے سانحہ ہو نے سےبچا لیا

0

رات گیارہ بجےسی ویو کلفٹن پر میاں بیوی کی گاڑی خراب بروقت پولیس نے پہنچ کرایک موٹروے سانحہ ہونے بچا لیا

کراچی رپورٹ

رات گیارہ بجےسی ویو کلفٹن پر میاں بیوی کی گاڑی خراب بروقت پولیس نے پہنچ کرایک موٹروے سانحہ ہونے بچا لیا- رات گیارہ بجے کا وقت تھا گلشن حدید ملیر کی رہائشی میاں بیوی پر مشتمل ایک فیملی جو دو دریاریسٹورنٹ کلفٹن پر کھانا کھانے گئے ہوئے تھے واپسی میں اچانک ان کی گاڑی دو دریا تا سی ویو روڈ کے بیچ ایک ویرانے میں خراب ہوگئی, دور دور تک تاریکی کا راج تھا جبکہ مذکورہ شاہراہ پر اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں آئے دن کا معمول بن چکی ہیں, اس دوران شاہراہ پر سفر کرنے والی چند گاڑی سوار بھی مدد کے لئے رکے مگر یہ کام مکینک کے بغیر ممکن نہ تھا تو وہ بھی اپنی منزل کی جانب دوبارہ گامزن ہوگئے, سردی بھی بھڑتی جارہی تھی, جبکہ کار سوار افراد بھی پچھلے ایک گھنٹہ سے رات کے اس پہر ویرانے میں خوف و ہراس کی حالت میں کھڑے ہوکر کسی غیبی مدد کے منتظر تھے کہ اچانک ایک پولیس موبائل ان کے سامنے آکر رکی جس پر 15 مددگار لکھا ہوا تھا, اس موبائل سے ایک پولیس اہلکار اترا جس کی نیم پلیٹ سے نام جہانزیب معلوم ہوا, وہ پولیس اہلکار مزکورہ فیملی سے ” ہم آپ کی کیا مدد کرسکتے ہیں؟؟ ” کے حوصلہ و ہمت پر مشتمل الفاظ ادا کر کے پریشان حال اس فیملی کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کرگیا, اسی دوران مذکورہ پولیس موبائل سے دو اور پولیس اہلکار بھی اترے جن کے نام فراز اور عاقب معلوم ہوئے انہوں نے پریشان حال میاں بیوی کو تسلی دی اور کسی کو فون کیا تقریبا پون گھنٹہ کے بعد ایک گاڑی آئی جو خراب کار کو ” ٹوچنگ ” کے ذریعہ مناسب معاوضہ کے عوض کراچی کے ایک کونے پر واقع گلشن حدید لے جانے کی تیاری کرنے لگے اور بلاآخر اس ویرانے اور سنسان مقام سے خراب گاڑی کو بمعہ میاں بیوی کے خیریت سے ان کے گھر پہنچادیا, پولیس اہلکار اس وقت تک اس فیملی کےہمراہ انکی حفاظت کے لئے پون گھنٹہ کھڑے رہے جب تک گاڑی مزکورہ جگہ تک لے جانے کا انتظام نا ہوگیا, متاثرہ فیملی نے پولیس اہلکاروں کو کچھ نقد رقم دینے کا عندیہ تو پولیس اہلکاروں نے متاثرہ فیملی سے اسے لینے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ ہمارے لئے آپ لوگوں کی دعائیں کافی ہیں اور دوسرا یہ کہ ہمیں ان کاموں کے لئے ہمارا محکمہ تنخواہیں دیتا ہے تو شکریہ اور احسان کس بات کا, مذکورہ فرض شناس پولیس اہلکاروں کی یہ تصویر ان کے منع کرنے کے باوجود متاثرہ فیملی نے ان سے درخواست کر کے موبائل کیمرے سے عکس بند کی, جہاں ایک جانب ہم پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرتے ہیں تو دوسری جانب ان فرض شناس افسروں کی نشاندہی و حوصلہ افزائی کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے

ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت کووڈ19سے متاثرہ دیہی آبادی میں22کروڑ روپے کی تقسیم

چیف جسٹس پرائیوٹ اسکولوں پر ازخود نوٹس لیں ڈاکٹر فاروق ستار

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.