وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ میں بذات خود ناموس رسالت اور ختم نبوت کا سپاہی ہوں ، مذہبی جماعتوں سے ٹکراو کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سعد رضوی سے ون ٹو ون اور میٹنگ میں ملاقات ہوئی ہے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ فرانس کے سفیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے کر جائیں گے ، پیر کی صبح 10 بجے تحریک لبیک پاکستان کے لوگ وزارت داخلہ میں آئیں گے ، معاملے پر کمیٹی کا رکن سعد رضوی اور سید عنایت شاہ کی درخواست پر بنا ہوں ، میں اس معاملے میں پڑنا ہی نہیں چاہتا تھا ، درخواست بھی کی کہ مجھے معاف رکھیں مگر سعد رضوی کے اصرار پر کمیٹی کا رکن ہوں ۔ سعد رضوی سے ون ٹو ون اور میٹنگ میں ملاقات ہوئی ، 8 گھنٹے کی مشاورت ہوئی جس کے بعد طے پایا کہ منگل یا بدھ تک ٹی ایل پی کے کیسز واپس لے لئے جائیں گے ۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیشہ لچک رکھتی ہے ، جوڈو کراٹے کرنا حکومت کا کام نہیں ،امن ومان کی صورتحال بہتر بناے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں ، اسلام آباد اور راولپنڈی سے کنٹینرز ہٹانے کی ہدایت کرتا ہوں صرف جی ٹی روڈ پر کنٹینرز موجود رہیں گے ، اتنے سارے کیمروں کے سامنے ڈنڈ انہیں چل سکتا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دےد رکھا ہے اس لئے ان کے ساتھ کالعدم لکھا اور پڑھا جاتا ہے ، شیڈول فور کے معاملات کو بھی دیکھیں گے، ہماری حکومت کو سوا 3سال ہو گئے ہیں ، انشاء اللہ5سال پورے کریں گے ، میں عمران خان کے ساتھ آیا ہوں اور اسی کے ساتھ جاؤں گا،میری ہمدردی عمران خان کے ساتھ ہے ، عالمی مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی متاثر ہے۔ اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ہی ہیں ، نئے ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق وزارت دفاع یا وزارت اطلاع ہی بتا سکتی ہے یہ میری وزارت کے دائرہ میں نہیں آتا ہے