پی ایس پی چئیرمین مصطفی کمال کو نااہل قرار دینے سے متعلق درخواست کی سماعت

0

.سندھ ہائیکورٹ

پی ایس پی چئیرمین مصطفی کمال کو نااہل قرار دینے سے متعلق درخواست کی سماعت

الیکشن کمیشن نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرادیا

مصطفی کمال نے 2002 اور 2005 کے انتخابات میں حصہ لیا، الیکشن کمیشن

اگر ان کا حلف نامہ جھوٹا ثابت ہوتا ہے خطرناک نتائج مرتب ہوسکتے ہیں، الیکشن کمیشن

1860 پینل کوڈ کے تحت ضابطے کی کارروائی بھی ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن

عدالت جو حکم جاری کرے عملدرآمد کریں گے، الیکشن کمیشن

مصطفی کمال 1994 سے 2002 تک کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ملازمت کرتے تھے، سلمان مجاہد بلوچ کی درخواست

مستقل غیر حاضری مس کنڈکٹ پر مصطفی کمال کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا، سلمان مجاہد بلوچ

قانون کے مطابق ملازمت سے برطرف شخص کسی بھی عوامی عہدے یا الیکشن لڑنے کے لئے نا اہل ہوتا ہے، سلمان مجاہد بلوچ

اس کے باوجود مصطفی کمال نے پی ایس 117 اور سٹی ناظم کے لئے الیکشن لڑا، درخواست گزار

مصطفی کمال کا الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا کاغذات نامزدگی بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی تھا، درخواست

مصطفی کمال آئین کے آرٹیکل 62,63 پر پورا نہیں اترتے، درخواست گزار

مصطفی کمال صادق اور امین نہیں رہ، درخواست گزار

مصطفی کمال کی سٹی ناظم اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کو کالعدم قرار دی جائے، درخواست گزار

مصطفی کمال سے تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائی، درخواست گزار سلمان مجاہد بلوچ

مصطفی کمال کو پی ایس پی چئیرمین کی حثیت سے بھی کام سے روکا جائے، درخواست گزار سلمان مجاہد بلوچ

عدالت نے 18 نومبر کو دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.