حفاظتی ضمانت کیلئے درخواست، عمران کو عدالت لانے کیلئے 2 گھنٹے کی مہلت

0

لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے انہیں پیش ہونے کے لیے آج ساڑھے 12 بجے دن کی مزید مہلت دے دی۔
سماعت کا آغاز ہوا تو عمران خان کے وکلا ءجسٹس طارق سلیم شیخ کے روبرو پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے عمران خان کی جانب سے اپنا وکالت نامہ جمع کرا دیا اور عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹرز سے میٹنگ چل رہی ہے، سیکیورٹی پر پارٹی تحفظات بھی ہیں، 2 گھنٹے میں پوری کوشش ہے کہ عمران خان کسی طرح عدالت پہنچ سکیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ اپ کتنا وقت چاہ رہے ہیں؟
عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ جی کچھ وقت دے دیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ کیس کی ساڑھے 12 بجے سماعت کریں گے۔
گزشتہ روز اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی۔
دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، عمران خان چل بھی نہیں سکتے۔
عدالت نے کہا کہ چلنے کو کس نے کہا ہے؟ پولیس بھیج کر بلوا لیتے ہیں، قانون کے تحت حفاظتی ضمانت کے لیے ملزم کی عدالت میں پیشی لازمی ہے، آپ کہیں تو آئی جی پنجاب سے سیکیورٹی کا کہہ دیتے ہیں، قانوناً درخواست خارج کر دینی چاہیے لیکن رعایت دے رہا ہوں۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ان کے پیش ہوئے بغیر حفاظتی ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عمران کو اسٹریچر پر لائیں یا ایمبولینس میں، پیشی کے بغیر حفاظتی ضمانت نہیں ملے گی۔
عدالتِ عالیہ نے سماعت آج صبح تک ملتوی کر دی تھی۔

__________________________________________________________________

پنجاب میں انتخابات: الیکشن کمیشن کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد کی ہدایت

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.