عمران خان پر حملہ: PTI ارکانِ پارلیمان کی درخواستیں سپریم کورٹ رجسٹریز میں جمع

0

پی ٹی آئی کے ارکانِ پارلیمان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے، اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف کے قتل کی عدالتی تحقیقات کرانے کے درخواستیں سپریم کورٹ رجسٹریز میں جمع کرا دیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے ارکانِ پارلیمان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے، اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف کے قتل کی عدالتی تحقیقات کرانے کے درخواستیں سپریم کورٹ رجسٹریز میں جمع کرا دیں۔

پی ٹی آئی کے ارکانِ پارلیمان نے لاہور، کراچی، پشاور سمیت مختلف شہروں میں سپریم کورٹ رجسٹریز میں درخواستیں جمع کرائی ہیں۔

ان درخواستوں میں عمران خان کی جانب سے نامزد 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

شاہ محمود نے بھی درخواست جمع کرائی

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سمیت دیگر ارکان نے سپریم کورٹ لاہور کی رجسٹری میں درخواست درخواست جمع کرا دی۔

درخواست میں عمران خان کے نامزد کردہ افراد کے نام شامل نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے، اعظم سواتی کے واقعے پر کارروائی کرنے اور ارشد شریف کے پسماندگان کی داد رسی کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست ڈپٹی رجسٹرار اعجاز گورایہ کے پاس جمع کرائی گئی ہے۔

اس حوالے سے ڈپٹی رجسٹرار کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں درخواست ذاتی طور پر کیسے جمع ہو سکتی ہے؟ سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے جمع ہو سکتی ہے۔

بالآخر ڈپٹی رجسٹرار نے تحریکِ انصاف کی درخواست وصول کر لی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایف آئی آر سے متعلق ہمارا حق تسلیم نہیں کیا جا رہا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان پر حملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں، چیف جسٹس پاکستان جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں، حقائق اور ذمے داروں کو سامنے لایا جائے۔

شبلی، سواتی، ترین کو داخلے سے روکا گیا

درخواست جمع کرانے کے لیے پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز، اعظم سواتی اور شوکت ترین سپریم کورٹ اسلام آباد پہنچے۔

اس موقع پر سیکیورٹی اہلکاروں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو سپریم کورٹ میں داخلے سے روک دیا۔

پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے کہا کہ قانون بنانے والوں کو ہی عدالتوں میں آنے کی اجازت نہیں۔

__________________________________________________________________

پاک انگلینڈ فائنل، کیا 92ء کی تاریخ دہرائی جائے گی؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.