حکمرانوں کی بدعنوانی سے ملک تباہ ہوتے ہیں.عمران خان

0

حکمرانوں کی بدعنوانی سے ملک تباہ ہوتے ہیں.عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ممالک سرکاری افسران کی رشوت خوری کی وجہ سے نہیں بلکہ حکمرانوں کی بدعنوانی سے تباہ ہوتے ہیں مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں انہوں نے کہا کہ جب سربراہانِ ریاست اور ان کے وزرا بدعنوان ہوتے ہیں توممالک قرض کے دلدل میں دھنس جاتے اور دیوالیہ ہوجاتے ہیں.
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ جب نچلی سطح کے حکام رشوت لیتے ہیں تو اس سے عام شہریوں کے لیے مسائل پیدا ہوتے ہیں کیوں کہ رشوت کا پیسہ ایک طرح سے ان پر محصول کی مانند ہے مگر جب سربراہانِ ریاست اور ان کے وزرا بدعنوان ہوتے ہیں تو ممالک قرض کی دلدل میں دھنس جاتے ہیں اور ان کا دیوالیہ نکل جاتا ہے. وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں امریکی صدر جوبائیڈن کا حالیہ ”میمورنڈم آن اسٹیبلشنگ دی فائٹ اگینسٹ اینٹی کرپشن ایز اے کوریونائیٹڈ اسٹیٹیس نیشنل سیکیورٹی انٹرسٹ“ کا اقتباس بھی شئیر کیا مذکورہ میمورنڈم میں صدر جوبائیڈن نے اپنے سینئر افسران کو اسلوب حکمرانی میں بہتری، ناجائز مالیات کی تمام صورتوں کامقابلہ کرنے، بدعنوان عناصر اوران کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اورکرپشن کے تدارک کے لیے ملکی اور بین الاقوامی اداروں کی استعدادکار میں بہتری کے لیے مختلف ایجنسیوں اور اداروں کا جائزاتی عمل کرنے کی ہدایت کی تھی.
اس میمورنڈم کے پہلے پیراگراف میں بتایا گیا کہ بدعنوانی عوامی اعتماد کو زنگ آلود ،موثر و فعال اسلوب حکمرانی کو اپاہج ، منڈیوں کو مسخ اور خدمات کی منصفانہ فراہمی کو متاثر کرتی ہے اس میں کہا گیا کہ بدعنوانی سے ترقی کی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے اور قومی کمزوری میں اضافہ ہوتا ہے، یہ انتہاپسندی اور نقل مکانی کا ذریعہ بھی ہے، دنیا بھر میں آمرانہ اور مطلق العنان حکمران بدعنوانی کے ذریعے جمہوریتوں کو کمزور بناتے ہیں میمورنڈم کے مطابق جب لیڈرز اپنی قوم اور عوام سے چوری کرتے ہیں تو ایسے میں چند امرا کا طبقہ، قانون کی حکمرانی کا مذاق اڑاتا ہے علاوہ ازیں معیشت کی ترقی کاعمل سست روی کا شکار، عدم مساوات میں اضافہ اور حکومت پر اعتماد میں تیزی سے کمی آتی ہے.
ایک علیحدہ ٹوئٹ میں وزیرعظم عمران خان نے مختلف اقدامات کے ذریعے ماحول کے تحفظ کی پاکستانی کوششوں کو سراہنے پر چین کے صدر شی جنگ پنگ کا شکریہ ادا کیا‘خیال رہے کہ صدر شی جنگ کاپیغام پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے عالمی یومِ ماحولیات کے موقع پر چینی سفیر نے پڑھ کر سنایا تھا چینی صدر نے کہا تھا کہ چین (ایکوسسٹم کی بحالی کے لیے) پاکستان کے عزم کو سراہتا ہے اور اقوامِ متحدہ کے فریم ورک کے تحت اشتراک قائم کرنے کے لیے پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے ایکو سسٹم کی بحالی کے لیے اقوامِ متحدہ کی دہائی کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا تھا کہ پاکستان کے زیر اہتمام موضوعاتی سرگرمیاں بڑی اہمیت کے حامل ہیں.
وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ عالمی یوم ماحول2021 جس کی میزبانی پاکستان نےکی اور جو ماحولیاتی تنزلی کے خلاف ہمارے عزم کاعکاس ہے، اس کے حوالے سے ٹھوس پیغام پر میں چین کے صدر شی جنگ پنگ کا مشکور ہوں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم ماحولیاتی تغیرات‘حیاتیاتی تنوع کے انحطاط کے خلاف ان کی قیادت اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے تعاون کی ان کی پیشکش کو قدر کی نگاہ سے

دیکھتے ہیں.

___________________________________________________

بحریہ ٹاون کراچی میں مشتعل افراد کا حملہ ، جلاو گھیراو

کورونا پابندیوں میں نرمی ، کیا کیا کھلے گا اور کیا کیا بند ہوگا جانئے

اعظم خان کی ٹیم میں سلیکشن، معین خان کا بیان بھی سامنے آگیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.