پی ٹی آئی کے منحرف اراکین آج ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے

0

پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین آج ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق منحرف اراکین آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم کے الیکشن کے لیے ووٹ نہیں ڈالیں گے کیونکہ ان کو پارٹی قیادت سے اس سلسلے میں کوئی واضح ہدایات نہیں ملیں۔منحرف اراکین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کے بارے میں کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی، منحرف ہونے والے بیشتر ارکان اپنے حلقوں میں گئے ہوئے ہیں جہاں وہ رمضان المبارک کے دن گزار رہے ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں حصہ نہ لے کر منحرف ارکان اسمبلی کو محفوظ راستہ فراہم کردیا جس کے بعد اب 20 منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد منظرعام پر آنے والے تحریک انصاف کے 20 منحرف ممبران قومی اسمبلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ روز ریفرنس دائر کیا گیا تھا، آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس اسپیکر اسد قیصر کے حوالے کیا گیا تھا، تاہم اب وہ ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

گزشتہ رات عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی ووٹنگ میں پی ٹی آئی نے حصہ نہ لے کر 20 منحرف اراکین کو بھی محفوظ راستہ فراہم کردیا، اپوزیشن کی تعداد پوری ہونے پرایوان میں عدم اعتماد کے خلاف ووٹنگ میں منحرفین کے ووٹ کی ضرورت ہی نہ پڑی، اور گزشتہ رات بھی منحرفین نے بھی کسی کو ووٹ نہیں دیا۔سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد خان کے مطابق آئین کے آرٹیکل 63 اے کا اطلاق 20 منحرف ممبران پر نہیں ہوسکتا، پارٹی پالیسی سے اختلاف پر ڈیفیکشن کلاز نہیں لگتی، ڈیفیکشن کلاز کا اطلاق پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پرہوتا ہے جس کا ارتکاب منحرف ممبران نے نہیں کیا۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہونے کے بعد وہ ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی،

میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد منظرعام پر آنے والے تحریک انصاف کے 20 منحرف ممبران قومی اسمبلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ روز ریفرنس دائر کیا گیا تھا، آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس اسپیکر اسد قیصر کے حوالے کیا گیا تھا، تاہم اب وہ ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

گزشتہ رات عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی ووٹنگ میں پی ٹی آئی نے حصہ نہ لے کر 20 منحرف اراکین کو بھی محفوظ راستہ فراہم کردیا، اپوزیشن کی تعداد پوری ہونے پرایوان میں عدم اعتماد کے خلاف ووٹنگ میں منحرفین کے ووٹ کی ضرورت ہی نہ پڑی، اور گزشتہ رات بھی منحرفین نے بھی کسی کو ووٹ نہیں دیا۔سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد خان کے مطابق آئین کے آرٹیکل 63 اے کا اطلاق 20 منحرف ممبران پر نہیں ہوسکتا، پارٹی پالیسی سے اختلاف پر ڈیفیکشن کلاز نہیں لگتی، ڈیفیکشن کلاز کا اطلاق پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پرہوتا ہے جس کا ارتکاب منحرف ممبران نے نہیں کیا۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہونے کے بعد وہ ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی،

میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد منظرعام پر آنے والے تحریک انصاف کے 20 منحرف ممبران قومی اسمبلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ روز ریفرنس دائر کیا گیا تھا، آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس اسپیکر اسد قیصر کے حوالے کیا گیا تھا، تاہم اب وہ ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

گزشتہ رات عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی ووٹنگ میں پی ٹی آئی نے حصہ نہ لے کر 20 منحرف اراکین کو بھی محفوظ راستہ فراہم کردیا، اپوزیشن کی تعداد پوری ہونے پرایوان میں عدم اعتماد کے خلاف ووٹنگ میں منحرفین کے ووٹ کی ضرورت ہی نہ پڑی، اور گزشتہ رات بھی منحرفین نے بھی کسی کو ووٹ نہیں دیا۔سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد خان کے مطابق آئین کے آرٹیکل 63 اے کا اطلاق 20 منحرف ممبران پر نہیں ہوسکتا، پارٹی پالیسی سے اختلاف پر ڈیفیکشن کلاز نہیں لگتی، ڈیفیکشن کلاز کا اطلاق پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پرہوتا ہے جس کا ارتکاب منحرف ممبران نے نہیں کیا۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہونے کے بعد وہ ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی،

__________________________________________________________________

وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹنےکے بعد عمران خان کا پہلا بیان سامنے آگیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.