حکومت کا سپریم کورٹ کے عدم اعتماد کے حوالے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائرکرنے کا فیصلہ

0

وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت نے سپریم کورٹ کے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے حوالے سے نظرثانی کی اپیل کوحتمی شکل دیدی گئی ہے اور اپیل کو آج ہی سپریم کورٹ میں جمع کروایا جائے گا. اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کے لئے تحریک انصاف نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے مجوزہ استدعا میں ہے کہ آرٹیکل 69 آئین کا حصہ ہے، سپریم کورٹ اسمبلی کے اختیارات نہیں لے سکتی، سپریم کورٹ کا 7 اپریل کا فیصلہ معطل کیا جائے اور قومی اسمبلی کو رولز کے مطابق کام کرنے دیا جائے.

سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے 8 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلے میں ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور وزیراعظم کی قومی اسمبلی توڑنے کی سفارش جبکہ صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تین اپریل کی حیثیت سے بحال کردیا تھا. سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل 2022 صبح 10 بجے بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے اور اگر ناکام ہوتی ہے تو عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کام جاری رکھیں، اسپیکر سمیت تمام ارکان فیصلے پر عمل درآمد کے پابند ہیں.
مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے پر عدالتی فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، حکومت کسی صورت اراکین کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکتی سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرنے کے اہل نہیں تھے لہذا ایوان کو پرانی حیثیت سے بحال کیا جائے اور اسپیکر ہفتے کو دوبارہ اجلاس طلب کریں عدم اعتماد کامیاب ہو تو فوری نئے وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے عدالتی فیصلے کے مطابق عمران خان بطور وزیراعظم جبکہ ان کی کابینہ کے اراکین کی حیثیت بھی بحال ہوگئی، اسی طرح معاونین اور مشیر بھی عہدوں پر بحال ہوگئے.

__________________________________________________________________

آج تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونا مشکل ہے

عدم اعتماد پر ووٹنگ، قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.