”میں اس لیے فرار ہوا کیونکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ مجھے بھی نجیب اللہ کی طرح ۔۔“اشرف غنی کا اپنے ویڈیو پیغام میں بڑا دعویٰ

0

افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی منظر عام پر آ گئے ہیں ، انہوں نے فرار ہونے کے بعد متحدہ عرب امارات میں پناہ لی جہاں انہوں نے اب ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ” میں نے افغانستان اس لیے چھوڑا کیوں کہ میں نہیں چاہتا تھا کہ مجھے بھی نجیب اللہ کی طرح پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ۔“

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اپنے ویڈیو پیغام میں اشرف غنی کا کہناتھا کہ دشمن کابل آکر مجھے ایک سے دوسرے کمرے میں تلاش کررہے تھے، مجبوری میں افغانستان سے گیا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے پہلے بھی بہت سے لیڈر افغانستان سےگئے، پھر واپس آئے، چاہتاتھا کابل میں خونریزی نہ ہو، میری زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ کتاب ہے۔

اشرف غنی کا کہنا تھاکہ میں پرامن طریقے سے طالبان کو اقتدار منتقل کرنا چاہتا تھا لیکن مجھے میری مرضی کے خلاف افغانستان سے نکالا گیا۔ ملک سے فرار کے معاملے پر سابق صدر کا کہنا تھاکہ طالبان کےساتھ حکومت سازی سے متعلق کام میں مصروف تھا کہ دوپہرکو اچانک میرے سکیورٹی اہلکار آئے اور مجھے وہاں سے نکالا، مجھے مجبوراً افغانستان سے نکالاگیا تاکہ خونریزی نہ ہوجائے۔ان کا کہنا تھاکہ میں اپنی عوام کے ساتھ ہوں، خون بہانہ نہیں چاہتا اور سب کو معلوم ہے میں عزت کے ساتھ مرنے سے نہیں ڈرتا۔

_____________________________________________________________

یوم عاشور ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جارہاہے ،لاہور اور کراچی میں مرکزی جلوسوں کا آغاز ہو گیا

افغانستان پر قبضے کے بعد طالبان کی پارکوں میں بمپر کاروں سے لطف اندوز ہونے کی ویڈیو سامنے آگئی

اشرف غنی ملک سے فرار ہونے بعد اب اس وقت کہاں پر ہیں ؟ بھائی حشمت غنی احمد زئی کا اہم ترین بیان سامنے آ گیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.