کراچی میں جرائم کے بلند گراف کی وجہ IG سندھ نے بتادی

0

انسپکٹر جنرل پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ ورلڈ کرائم انڈیکس پر 13 ویں نمبر پر موجود کراچی پولیس کی کوششوں سے 129 ویں نمبر پر آگیا ہے اور اب مقدمات کے اندراج کی مہم کی وجہ سے کراچی میں جرائم کا گراف بلند دکھائی دے رہا ہے۔ 

ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پروفیشنلی طور ہر انہیں جو کام کرنے چاہیے وہ کر رہے ہیں، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ سندھ خصوصاََ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو، ہم چاہیں گے کہ بہترین پولیسنگ کرکے عوام کو سہولیات فراہم کریں۔ 

غلام نبی میمن نے کہا کہ بہتر سے بہتر پولیسنگ کرکے کرائم کے گراف کو مزید نیچے لایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ورلڈ کرائم انڈیکس میں کراچی کا کرائم دن بدن نیچے آرہا ہے، ایک وقت تھا جب کراچی کرائم انڈیکس میں 13 ویں نمبر پر تھا، گوگل پر سرچ کرکے دیکھ لیں آج ورلڈ کرائم انڈیکس میں کراچی 129 ویں نمبر پر ہے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ دنیا کے بڑے شہروں شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکہ، نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہت بہتر ہے، کراچی کو بہتر سے بہتر ہونا چاہیے، ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم پولیس کی نفری کو بڑھائیں، انویسٹی گیشن برانچ میں بہتری کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہریوں کی مدد سے 44 ہزار کیمرے لگائے جا چکے ہیں، شہر کی بہتری کے لیے اچھے کام ہو رہے ہیں۔ 

غلام نبی میمن نے کہا کہ حکومت سندھ کے تعاون سے سیف سٹی پراجیکٹ بھی جلد مکمل ہو جائے گا، اسٹریٹ کرائم ایک ایسا پہلو ہے جس پر تمام اسٹیک ہولڈر کو بیٹھنا ہوگا، ہمیں فری رجسٹریشن پر جانا ہوگا۔ 

انہوں نے بتایا کہ ہدایات دی گئی ہیں کہ مقدمات کے اندراج کے بعد مدعی کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، ہم نے اس سلسلے میں باریک بینی سے جائزہ لیا ہے کہ ملزمان ایسے مقدمات میں رہا ہوئے ہیں جو تاخیر سے درج کیے گئے اور عوام کا پولیس پر سے اعتماد بھی اٹھ جاتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم ایسا پہلو ہے جس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر بات کرنا چاہیے، ہم ایسا سسٹم لانا چاہتے ہیں کہ جس میں جرائم کا شکار ہونے والے افراد عدالتوں یا تھانوں کے چکر نہ کاٹیں، برآمد شدہ کیس پراپرٹیز بھی فوری مالکان کو مل سکے۔ 

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ اس سلسلے میں عدل و انصاف کے عہدیداروں اور سرکاری حکام سے بات چیت جاری ہے، اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں مسلسل گرفتار اور رہا ہونے والے افراد کو قابو کرنے کے لیے ای ٹیگنگ کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے اس سلسلے میں مثبت ردِعمل ظاہر کیا گیا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف مقدمات کے گواہوں کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے لیے گواہوں کو محفوظ مقام پر ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں گواہی کے لیے بلایا جائے گا۔

__________________________________________________________________

2 ماہ میں شہباز شریف کی مصنوعی شہرت بے نقاب ہوئی، اسد عمر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.