اگلے الیکشن کا نہیں قوم کے مستقبل کا سوچ کرچل رہے ہیں،عمران خان

0

 وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگلے الیکشن کا نہیں قوم کے مستقبل کا سوچ کرچل رہے ہیں،عوام کو سستی بجلی فراہم کرنا ترجیح ہے، 2028 تک پانی کے 10بڑے پراجیکٹ مکمل ہوجائیں گے،گردشی قرضوں پر قابوپانے کیلئے بات کررہے ہیں، گردشی قرض بڑھنے کی وجہ پچھلی حکومتوں کے مہنگے منصوبے ہیں۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دو بڑے ڈیمہیں، چین میں پانچ ہزار ڈیم ہیں، ہم پانی سے پورے پاکستان میں ڈیم بناسکتے ہیں، مہمند، بھاشا بڑے ڈیم ہیں، داسو، دوسرے 10پراجیکٹ ہیں، 2028تک پانی کے 10 بڑے پراجیکٹ مکمل ہوجائیں گے۔

پانی سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی بناسکتے ہیں، یہ بجلی آلودگی سے پاک صاف سستی بجلی ہوگی، فوڈ سکیورٹی کیلئے مکمل پلان لارہے ہیں، پانی کے ذخیرے کی وجہ سے 80لاکھ ایکڑ زمین ہم کاشت پر لے کر آئیں گے، فوڈ سکیورٹی متاثر ہورہی ہے، سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ گندم امپورٹ کریں گے اس سال بھی امپورٹ کرنا پڑے گی، حالانکہ بڑی اچھی پیدوار ہوئی ہے۔

اگلے دوسال میں کچھ نہ کیا تو بڑے مسائل ہوں گے۔

شہروں میں پانی کالیول نیچے جارہا ہے،لاہور میں راوی سٹی پراجیکٹ بنا رہے ہیں۔ آسان طریقہ ہے کہ قرضے لے کرایک پاورپراجیکٹ بناؤ، مہنگی بجلی بناؤ، اللہ نے ہمیں پانی کی بجلی بنانے کی 50 ہزار میگاواٹ بناسکتے ہیں۔ سرکلر ڈیبٹ کیوں بڑھ رہا ہے، اس میں فرق ہے کہ ہم زیادہ قیمت پر بجلی بناتے ہیں اور کم قیمت پر فروخت کرتے ہیں، ماضی میں ڈیم بنانے کی بجائے مہنگے منصوبے لگائے گئے، جو معاہدے کیے ہوئے ،مہنگے منصوبوں سے بجلی خریدے نہ خریدیں ادائیگی کرنا پڑتی ہے، ن لیگ آئی تو 180ارب دینا پڑتا تھا، ہمیں 480 ارب ، اب 900 ارب پر پہنچ گیا ہے۔

پاکستان میں تین گنا بجلی گرمیوں استعمال ہوتی ہے سردیوں میں بجلی کی طلب نہیں ہوتی پیسے پھر بھی دینے پڑتے ہیں۔آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کرکے کافی بچت کی ہے،2023 تک گردشی قرضہ 1455 ارب تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اگلے الیکشن کا نہیں قوم کے مستقبل کا سوچنا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.