اسرائیلی پولیس کا مسجد الاقصی میں نمازیوں پر پھر تشدد، گرفتاریاں
سرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کے بعد ایک بار پھر اسرائیلی پولیس نے یہودی آباد کاروں کے ساتھ مسجد الاقصی کے احاطے میں موجود نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق اتوار کی صبح اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ آنے والے درجنوں یہودی آباد کاروں نے مسجد الاقصی کے احاطے میں موجود فلسطینی نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔اس موقع پر اسرائیلی پولیس 6 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے لے گئی جس میں مسجد الاقصی کے محافظ اور اسلامی وقف کونسل کے ملازمین فیدی الیان اور علی وزوز بھی شامل ہیں جو یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے نمازیوں پر کیے جانے والی تشدد کی فلم بندی کر رہے تھے۔اسرائیلی پولیس نے مسجد میں موجود نوجوانوں کو زبردستی باہر نکال کر 45 سال سے کم عمر کے افراد کی مسجد الاقصی میں داخلے پر پابندی لگادی۔
شاهد| قوات الاحتلال تخرج شبانًا من #المسجد_الأقصى، قبل قليل. pic.twitter.com/ljOxSTIP9G
— شبكة قدس الإخبارية (@qudsn) May 23, 2021
شاهد| تكبيرات داخل #المسجد_الأقصى أثناء ملاحقة الاحتلال للشبان تزامنًا مع اقتحام المــستوطنين. pic.twitter.com/am8CsdEIqk
— شبكة قدس الإخبارية (@qudsn) May 23, 2021
یاد رہے کہ دو روز قبل جمعہ کو اسرائیلی پولیس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے بعد سیز فائر پر جشن منانے والے فلسطینی نوجوانوں پر دھاوا بول دیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی نوجوان مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جنگ بندی سیز فائر پر جشن منا رہے تھے جس پر قریب ہی موجود اسرائیلی پولیس کی چیک پوسٹ سے درجنوں مسلح اہل کاروں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر نوجوانوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ہوائی فائرنگ کی تھی جس کی وجہ سے درجنوں فلسطینی لڑکے اور لڑکیاں زخمی ہوگئے تھے۔
_____________________________________________________________
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں کروڑوں افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں.عمران خان
شہر قائد میں شہریوں کو رات 8 بجے کے بعد باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی ، نیا حکم نامہ جاری
وزیرخارجہ نے فلسطین میں سیز فائر کے بعد مسئلہ کشمیر کا حل ڈھونڈ لیا