سوات اور لوئر دیر کے سیلابی ریلے میں منڈا ہیڈ ورکس کا پل بہہ گیا

0

خیبر پختونخوا میں سوات اور لوئر دیر کے سیلابی ریلے کے باعث منڈا ہیڈ ورکس کا پل بہہ گیا، جس کے نتیجے میں ضلع چار سدہ کی تحصیل شب قدر اور تحصیل پڑانگ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

ضلع چار سدہ میں علاقے کے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے، جبکہ کچھ لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر موجود ہیں، سیلاب کے باعث پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہورہا ہے، لوگ مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔

چار سدہ میں خیالی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دریائے کابل میں نوشہرہ کےمقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی ہے، 2 لاکھ 10ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

اری گیشن فلڈ کنٹرول کا کہنا ہے کہ رات 2 سے 4 بجے کے درمیان 4 لاکھ کیوسک کا ریلا نوشہرہ سےگزرے گا۔

اس وقت نوشہرہ کی صورتحال ہے ،،جہاں لوگ اپنے آپ، مویشی اور کاروبار کو بچانے اور محفوظ مقام پر جا رہے ہیں ،،،دریائے کابل میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے دھوبی گھاٹ اور ملحقہ علاقوں میں پانی داخل ہو چکا ۔۔اس میرے سامنے دریائے کابل اور ہم انسانوں کے بے بسی کے مناظر

اری گیشن فلڈ کنٹرول  کا مزید کہنا ہے کہ 1 لاکھ 15ہزار کیوسک پانی ورسک ڈیم سے دریائے کابل میں خارج کیا جا رہا ہے۔

بڑی تعداد میں لوگ کھلے آسمان تلے رات گزار رہے ہیں، سیلاب متاثرین نے موٹروے پر پناہ لے لی ہے۔

سیلاب نے ملک کے چاروں صوبوں میں تباہی مچادی

سیلاب نے ملک کے چاروں صوبوں میں تباہی مچادی ہے، سوات میں دریا بپھر گيا، ہوٹل اور عمارتیں بہا لے گيا، پانی کی شدت کے سامنے مضبوط عمارتیں بھی نہ ٹھہر سکیں، دل دہلا دینے والے مناظر نے خوف بڑھادیا۔

انتظامیہ کی جانب سے نوشہرہ شہر خالی کرنے کی اپیل کردی گئی، رات میں ساڑھے چار لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ گزرے گا، جی ٹی روڈ بھی ڈوبنے کا خدشہ ہے، جس کے باعث ایمرجنسی نافذ کردی گئی، مہمند ڈيم  بھی سیلاب سے متاثر ہوگیا، پانی باہر نکلنے لگا۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے، متعدد لوگ لاپتہ ہوگئے، ایئرپورٹ سیلاب کی زد میں آگئے جس کی وجہ سے فلائٹس معطل ہوگئیں، لوئر کوہستان میں سیلاب ریلے میں پھنسے پانچ دوست بہہ گئے، بلوچستان ریڈار سے غائب ہوگیا، زمینی، فضائی راستے بھی بند ہوگئے، لینڈ لائنز اور موبائل فون سگنلز بھی بیٹھ گئے، کوئٹہ 30 گھنٹوں تک بارش اور سیلاب میں گھرا رہا۔

سندھ کے متعدد علاقے گاؤں، شہر بھی سیلاب کی زد میں ہیں، ٹرینوں کی آمد و رفت معطل کردی گئی، مورو کے مقام پر نیشنل ہائی وے کا ایک ٹریک پانی میں ڈوب گيا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے آج سکھر میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی، بلاول بھٹو بھی ان کے ہمراہ تھے۔

دوسری طرف خیبر پختونخوا میں عمران خان اور وزيراعلیٰ نے سیلاب متاثرین کی داد رسی کی۔

 پاک فوج تعیناتی کی منظوری

وزارت داخلہ نے سیلاب کی ہنگامی صورتحال پر پاک فوج تعیناتی کی منظوری دے دی۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سویلین حکومت کی مدد کیلئےچاروں صوبوں میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری دی ہے، آرٹیکل 245 کے تحت فوج تعیناتی کی سمری وفاقی کابینہ کو حتمی منظوری کیلئے بھجوادی گئی۔

 سیلابی ریلہ مہمند ڈیم ڈائی ورژن ٹنلز میں داخل

سوات اور لوئر دیر سے آنے والا سیلابی ریلہ مہمند ڈیم ڈائی ورژن ٹنلز میں داخل ہوگیا۔

محکمہ اری گیشن کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے اور پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، سیلاب کے باعث ڈیم میں معمولی نقصانات ہوئے ہیں۔

محکمہ اری گیشن کا کہنا ہے کہ سوات اور دیر کے سیلابی ریلے ڈیم اوٹ لیٹ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، ڈیم ٹھیکدار کو آگاہ کیا ہے کہ تمام سامان محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔

وزیر اعلیٰ کے پی کے زیراستعمال ہیلی کاپٹر سیلاب متاثرین کیلئے وقف

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اپنے زیر استعمال ہیلی کاپٹر کو سیلاب متاثرین کے لیے وقف کردیا

وزیراعلیٰ محمودخان کا کہنا ہے کہ صوبے کے عوام میرے اپنے ہیں، ان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر کے متاثرین سیلاب کے نقصانات کا ازالہ کریں گے۔

زیارت میں بارش سے تباہی، مواصلاتی نظام معطل

بلوچستان کے علاقے زیارت میں طوفانی بارش نے تباہی مچادی، مواصلاتی نظام معطل ہوگیا۔

لیویز کنٹرول روم کے مطابق زیارت کے پہاڑی علاقے میں واقع کواس ڈیم ٹوٹ گیا، جبکہ کواس، ورچوم، کانڑ ڈیم سیلاب میں ڈوب گئے۔

لیویز کنٹرول روم کے مطابق متاثرہ علاقوں میں انتطامیہ اور ریسکیو ٹیموں کی رسائی نا ممکن ہے۔

ڈپٹی کمشنر چمن کا کہنا ہے کہ سنجاوی ڈیم کا سیلابی پانی ضلع دکی میں داخل ہونا شروع ہوگیا، جو مرکزی ڈیم میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ علاقوں میں مساجد میں اعلانات کیے جارہے ہیں کہ مکین فوری گھروں سے نکل جائیں۔

ملک میں مزید 34 افراد جاں بحق، این ڈی ایم اے

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال اور طوفانی بارشوں کے سبب ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع اور تباہ کاریوں سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے جس میں 17 بچے، 10 مرد اور 7 خواتین شامل ہیں، اِن اموات کے بعد حالیہ بارشوں اور سیلاب سےجاں بحق افراد کی تعداد 937 ہوگئی۔

این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کے پی میں 16، سندھ میں 13، بلوچستان میں 4، پنجاب میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔

این ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کے باعث 50 افراد زخمی ہوئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں پر مبنی این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب اور بارشوں کےدوران زخمی افراد کی تعداد 1343 ہوگئی ہے۔

این ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 85 ہزار 897 جانور مر گئے، حالیہ مون سون بارشوں کے دوران سندھ میں 85 ہزار 828 جانور مر چکے ہیں جن کے بعد گئے ملک بھر میں جانوروں کی اموات کی تعداد 7 لاکھ 93 ہزار 995 تک پہنچ گئی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں 15 پلوں کو نقصان پہنچا، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں تاحال 145 پل منہدم ہو چکے ہیں۔

اسی طرح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ایک لاکھ 75 ہزار 69 گھروں کو نقصان ہوا، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے تاحال 6 لاکھ 70 ہزار 328 گھروں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔

این ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر اونچے ترین درجے کا سیلاب متوقع، تربیلا ڈیم میں پانی اسٹور کرنے کی گنجائش ختم ہوچکی جبکہ چشمہ بیراج میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 7 فٹ رہ گئی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میں بھی پانی کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف 62.7 فٹ باقی رہ گئی ہے۔

اس طرح دریائےسوات میں بھی اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریا کے کنارے مقیم مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل ہوجانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

__________________________________________________________________

ایئر ڈیفنس کمانڈ ہیڈکوارٹرز میں آرمی فلڈ ریلیف سینٹر قائم کر دیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.