کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے گئے

0

الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی میں الیکشن کے فیصلے سے متعلق اجلاس 15 روز بعد دوبارہ ہو گا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا، کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

کراچی بلدیاتی انتخابات کے لیے گزشتہ روز سیکریٹری وزارت داخلہ سے میٹنگ کی گئی تھی، وزارت داخلہ سے انتخابات کے پُر امن انعقاد کے لیے فوج اور رینجرز کی فراہمی یقینی بنانے کا کہا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے مطلع کیا کہ پولیس نفری کی کمی کے پیش نظر فوج اور رینجرز پولنگ اسٹیشنز پر ڈیوٹی نہیں دے سکتے۔

تحریری طور پر بتایا گیا کہ فوج اور رینجرز بطور کوئیک ریسپانس فورسز دستیاب ہوں گے، الیکشن کمیشن کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ فل الحال انتخابات ملتوی کر دیے جائیں۔

اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے کہا کہ سندھ حکومت نے بتایا تھا کہ کراچی کے اکثر پولنگ اسٹیشنز یا تو حساس یا انتہائی حساس ہیں، سندھ حکومت کے پاس 16 ہزار 785 پولیس اہلکاروں کی کمی ہے۔

پولیس نفری کی کمی کی وجہ سے سندھ حکومت نے 3 ماہ تک الیکشن ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی، سندھ حکومت نے پولیس کی 16 ہزار نفری کی کمی کو فوج اور رینجرز سے پورا کرنےکی تجویز دی تھی۔

کراچی کے بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے پر حافظ نعیم کا ردعمل

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے الیکشن کمیشن کی جانب کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان ہمیشہ پیپلز پارٹی کی بی ٹیم رہی ہے۔

ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کوئی بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کے معاملے کو ہر سطح پر اٹھائیں گے، الیکشن کمیشن ہمیشہ ان کے ساتھ مل جاتا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن 23 اکتوبر کو ہونے تھے۔

__________________________________________________________________

صدر عارف علوی نے ریکوڈیک ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کر دیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.