صدر میں زور دار دھماکا، 1 جاں بحق 13افراد زخمی ، کئی گاڑیاں تباہ

0

کراچی کے علاقے صدر میں زور دار دھماکا ہوا ہے، جس  میں ایک شخص جاں بحق اور 13 افراد زخمی ہوگئے جبکہ متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

کراچی کے مصروف ترین کاروباری علاقے صدر میں  ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 1شخص جاں بحق ہوگیا، جس کی شناخت عمر صدیق کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ دھماکے میں 13افراد زخمی ہوئے ہیں، آس پاس کھڑی ہوئی 6  گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد سائیکل میں نصب تھا، کوئی ادارہ یا کوئی مخصوص گاڑی ٹارگٹ نہیں تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت کوسٹ گارڈ کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی، جس کے قریب ہی دھماکا ہوا۔

ترجمان جناح اسپتال کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 13زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کے جسم پر بال بیئرنگ کے زخم آئے ہیں۔

 پولیس کے مطابق دھماکہ مرشد بازار کے قریب ایک بیکری اور ہوٹل کے باہر ہوا جہاں رات کے اس پہر کافی چہل پہل ہوتی ہے۔

دھماکے سے قریبی ہوٹلوں اور رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

 دھماکے سے دو فرلانگ دور کے رہائشی ایک شخص منصور نے بتایا کہ وہ اپنے گھر میں کھانا کھا رہا تھا کہ زوردار دھماکے سے ان کا فلیٹ ہل کر رہ گیا۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق کئی زخمیوں کو جائے وقوعہ سے ان کی گاڑیوں اور عملے نے اٹھایا ہے، جنہیں جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

 اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کا گھیراؤ کر لیا۔ پولیس کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی موقع پر طلب کیا گیا۔

ذرائع کوسٹ گارڈ  کا کہناہے کہ صدر میں ہونے والے دھماکے میں کوسٹ گارڈ کی گاڑی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

ذرائع کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ جہاں دھماکا ہوا، اس سےکچھ دورکوسٹ گارڈ کی گاڑی موجود تھی، گاڑی میں ڈرائیور سوار تمام افراد محفوظ ہیں۔

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ دھماکے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی، وزیر اعلیٰ نے تمام اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو جائے وقوعہ پر بھیجا، وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ اس دھماکے کے حقائق سامنے لائے جائیں۔

کراچی کو تھریٹ الرٹ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری معلومات میں نہیں ہے کہ اس طرح کا کوئی واقعہ ہوسکتا ہے، اگر تھریٹ سے متعلق کچھ تھا بھی تو وہ پولیس کو معلوم ہوگا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ  26 اپریل کو کراچی یونیورسٹی میں بھی خودکش دھماکا ہوا تھا، جس میں 3 چینی اساتذہ سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

__________________________________________________________________

عمران خان حکومت کے منصوبے ’روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس‘ نے پاکستان کو سری لنکا جیسے بحران سے بچا لیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.