فلسطین اور بیت المقدس پر قبضہ ہوا ہے ،جبکہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بات کرتے ہیں، فضل الرحمن

0

کراچی(ڈسک رپورٹر)جمعیت علماء اسلام پاکستان (جے یو آئی پی)کے قائد اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے آئین کا حلف اٹھایا ہے اور بےخوف ہوکر حکمت اور دانائی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، آئین کی پاسداری کی پاداش میں ہم پر حملے کئے گئے اور ہم نے ٹی ٹی پی کی سپلائی لائن کو روک کر ثابت کیا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، ہم مدارس کے طلباء کو قومی دھارے میں شامل کررہے ہیں تو لوگ پریشان ہیں اور منع کررہے ہیں۔ آج کی جنگ تہذیبوں کی جنگ ہے،عمران خان کا یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور عمران خان کے لانے کے لیے یہودیوں نے 15 سال محنت کی ہے ۔عمران خان کے متعلق یہ باتیں ان کے نمائندے خود تسلیم کرتے ہیں۔فوج ایک ناگزیر ادارہ ہے،ہم ان کو آئینی طور پر سپورٹ کریں گے اور فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار تھے۔فلسطین اور بیت المقدس پر قبضہ ہوا ہے ،جبکہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رات گئے جامعہ انوار العلوم مہران ٹاؤن کورنگی میں جمعیت علماء اسلام سندھ کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔اجلاس مرکزی سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری، صوبائی امیر مولانا سائیں عبدالصمد ہالیجوی ، صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے ،سینیٹر حضرت مولانا عطاء الرحمٰن مولانا محمد امجد خان، مولانا عبد القیوم ہالیجوی ،مولانا عبدالحق عثمانی۔ محمد اسلم غوری ، مولانا تاج محمد ناہیوں ، مولانا سمیع سواتی ،صوبائی مجلس عاملہ کے ارکان ، سندھ کے تمام اضلاع کے امراء اور ناظمین عمومی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں جمعرات کو آج مزار قائد کے سامنے شاہراہ پر ہونے والی ’’اسرائیل نامنظور ملین مارچ‘‘ کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ملین مارچ میں پی ڈی ایم کی قیادت کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ نے اس وقت جمعیت علماء کو بہت اچھا مقام دیا ہے۔جماعت نے صرف معروضی حالات کی بنیاد کوئی حکمت علمی بنائی ، بلکہ نظریاتی طور پر مستحکم انداز میں سفر کو جاری رکھا ہے ۔ہمارا میدان سیاسی ہے جب تک قوت نہیں تب تک ہم مقام دعوت پر ہیں۔ جمعیت علماء اسلام اکابر کی امانت ہے۔ہمیں الیکشن سے بھی دور رکھنے کی کوشش کی گئی۔ ہم کچھ وقت کے لئے پیچھے رہے لیکن حالات گزرے کے بعد پھر عوام کے ساتھ رہ اور ہم ن ہم نے کبھی بھی نظریہ کو نہیں چھوڑا ہے ۔دعوت کے ذریعے جمعیت علماء اسلام نے مسلسل قوت بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2018ء کے بعد جمعیت علمائے اسلام نے تنہا 14 ملین مارچ کئے اورہمارے مارچ نے دنیا میں دھاڑی پگڑی کا جو امیج تھا وہ یکسر تبدیل کر دیا ہے۔میدان دعوت کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے قوت کو بڑھاتے چلے جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ ماحول میں جتنے بھی اجتماعات ہورہے ہیں کہ ان میں جمعیت کی عددی اکثریت زیادہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ آج مدارس پر ہرزہ سرائی کرنے والے ایوب کے خلاف خود بطور طالب علم روڈوں پر تھے،آپ خود مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرتے ہیں اور جب وہ آتے ہیں تو آپ کو تکلیف ہوتی ہے۔یہ حکومت ایک ایجنڈے کے تحت لائی گئی ہے اور مقصد پاکستان کو خطے میں تنہا کرنا ہے۔

عوام کی طاقت سے اب کراچی شہر فنکشنل لیگ کا قلعہ ہوگا۔ سردار عبدالر حیم

متنازع مردم شماری کے خلاف پاک سر زمین پارٹی نے احتجاجی ریلی نکالی شبیر قائم خانی

اگر متنازعہ مردم شماری پر یوٹرن نہ لیا گیا تو کراچی کی گلی گلی میں احتجاج ہوگا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.