نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کا کم از کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے کرنے کا اعلان

0

ملک کے نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے کم از کم تنخواہ 25 ہزار روپے کرنے کا اعلان کردیا، جس کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام کی دعاؤں سے آج اللّٰہ نے پاکستان کو بچا لیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، آج حق کو فتح اور باطل کو شکست ہوئی۔

وزیراعظم کا بے نظیر انکم سپورٹ کارڈ واپس لانے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف  نے  بے نظیر انکم سپورٹ کارڈ واپس لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید وسعت دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یکم اپریل سے کم سے کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے کررہے ہیں، یکم اپریل 2022 سے ایک لاکھ روپے تنخواہ میں دس فیصد اضافہ کررہے ہیں، پنشن میں بھی فوری طور پر 10 فیصد اضافے کا اعلان کررہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ چاروں صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، خارجی محاذ پر پاکستان کو بے پناہ ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، کشمیر کے مسئلے پر ہم خاموش ہوکر بیٹھ گئے، چین ہمارا دکھ ،سکھ کا ساتھی ہے ، چین نے پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دیا، کوئی حکومت آئے یا جائے ،یہ دوستی برقرار ہے۔

وزیراعظم  نے کہا کہ پچھلی حکومت نے پاک چین دوستی کمزور کرنے کے لیے جو کیا وہ تکلیف دہ ہے، پاک چین دوستی لا زوال ہے ،قیامت تک قائم رہے گی، سی پیک کو پاکستان اسپیڈ سے آگے بڑھائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سیلیکٹڈ وزیراعظم کو ایوان نے آئین اور قانون کے ذریعے گھر کا راستہ دکھایا، ڈالر 190سے واپس 182 روپے پر آگیا ہے، سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا، اب آئندہ کوئی نظریہ ضرورت کا سہارا نہیں لے سکے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایک ہفتے سے ڈراما چل رہا تھا، جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا تھا، کل بھی ڈپٹی اسپیکر نے خط لہرایا، میں نے آج تک وہ خط نہیں دیکھا، اس سے  متعلق دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجانا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد 8 مارچ کو جمع کروائی گئی، ہماری میٹنگز اور فیصلے اس سے کئی دن پہلے ہوچکے تھے، قوم حقیقت جاننا چاہتی ہے۔

شہباز شریف کا مراسلہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں پیش کرنے کا اعلان

شہباز شریف نے مراسلہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کو خط پر ان کیمرا بریفنگ دی جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان ،سفیر اور ارکان پارلیمنٹ موجود ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں نے گزشتہ حکومت کو میثاق معیشت کی پیش کش کی تھی، میری میثاق معیشت کی پیشکش کا دو مرتبہ حشر نشر کیا گیا یہ زعم اور تکبر میں نہ ہوتے تو وہ پیشکش قبول کرتے آج ملک آگے جارہا ہوتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان رواں مالی سال سب سے بڑا بجٹ خسارہ کرنے جا رہا ہے،  کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہونے جا رہا ہے،  60 لاکھ لوگ بیروزگار اور 2 کروڑ سے زائد خط غربت سے نیچے جاچکے۔

 شہبازشریف نے کہا کہ انھوں نے کھربوں کے قرض لیے ایک اینٹ تک نہیں لگائی۔

_________________________________________________________________

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اسپیکر کی نشست چھوڑ دی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.