شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کے لیے مشاورت کا حصہ بننے سے انکار کر دیا

0

اسلام آباد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کے لیے مشاورت کا حصہ بننے سے انکار کر دیا۔اس حوالے سے شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت کا حصہ نہیں بنوں گا۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آئینی شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں، ہماری نظریں سپریم کورٹ پر ہیں، کل صدر نے آئین توڑا ان سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی جا سکتی، ۔
جے یو آئی کے رہنما مولانا اسد محمود نے بھی کہا کہ نگراں حکومت بالکل قبول نہیں ہے۔خیال رہے کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں نگران حکومت کی تشکیل کے لیے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔ صدر مملکت نے اپنے خط میں عمران خان اور شہباز شریف سے نگران وزیراعظم کے لیے نام مانگ لیے جس کے لیے ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ملک میں نگران حکومت کی تشکیل کے لیے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط ارسال کیے گئے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم کی تقرری تک عمران خان بطور وزیراعظم فرائض سر انجام دیتے رہیں گے ، آرٹیکل 224 اے ون کے تحت نگران وزیراعظم نامزد کیا جائے گا ، صدر مملکت ، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر باہمی مشاورت سے نگران وزیراعظم نامزد کریں گے ، اسمبلی تحلیل ہونے کے 3 روز میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر متفق نہ ہوئے تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوایا جائے گا ، اسپیکر اپوزیشن اور حکومتی اراکین پر مشتمل 8 رکن کمیٹی تشکیل دیں گے جو نگران وزیراعظم کا فیصلہ کرے گی۔ قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان کو نگران وزیر اعظم کی تقرری تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ آئین کے آرٹیکل 224 اے کی شق 4 کے تحت وزیراعظم عمران خان کو ہدایت جاری کی گئیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.