سپریم کورٹ: ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار، قومی اسمبلی بحال کردی گئی

0

قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے لیے گئے ازخود نوٹس کا فیصلہ سنادیا۔ فیصلے میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے تحلیل کی گئی اسمبلی کو بحال کردیا۔ 

سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کو ہفتے کی صبح اسمبلی کا اجلاس بلانے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروانے کا حکم دے دیا ہے۔ 

چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پانچ، صفر سے فیصلہ سنا رہے ہیں، موجودہ معاملات نمٹائے جاتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی اسپیکر نے 3 اپریل کو رولنگ دی، مارچ کو تحریک عدم اعتماد پر لیو گرانٹ کی گئی، ڈپٹی اسپیکر کی تین اپریل کی رولنگ آئین کے خلاف ہے۔

سپریم کورٹ نے اسمبلی کی تحلیل کے آرڈر کو غیر آئینی قرار دے دیا اور ریمارکس دیے کہ وزیراعظم صدر کو ایڈوائس نہیں کرسکتے تھے، اب تک کے قانونی اقدامات غیر آئینی تھے۔

سپریم کورٹ نے عمران خان کو دوبارہ ان کے عہدے پر بحال کردیا۔ 

عدالت عظمیٰ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیرآئینی اور غیر قانونی قرار دیا، جبکہ سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی بھی کو بحال کردیا۔ 

سپریم کورٹ نے ہفتے کو صبح 10 بجے اسمبلی اجلاس بلانے کا حکم دیا جبکہ صدر کے نگراں حکومت کے احکامات کالعدم قرار دے دیے گئے۔ 

عدالت نے قرار دیا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں نئے وزیراعظم کا انتخاب ہوگا، کسی ممبر کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے گا۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی قرار دیا کہ موجودہ حکمنامے سے آرٹیکل 63 کی کارروائی متاثر نہیں ہوگی۔

__________________________________________________________________

پاکستان میں بھارتی میزائل گرنے کا واقعہ، فلپائن نے بھارت سے وضاحت مانگ لی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.