افغان طالبان نے بھارت سرکار کو دو ٹوک پیغام دے دیا

0

افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے افغان

حکومت کو اسلحہ کی فراہمی افغان عوام کے ساتھ دشمنی ہے، بھارت کو ایسے اقدامات

چھوڑ دینے چاہئیں،ہندوستان افغانستان میں ایک ایسی حکومت کی حمایت و

مددکررہاہےجوافغان عوام کی نمائندہ نہیں، پاکستان ہمارا پڑوسی ہے جہاں 4 دہائیوں

سے لاکھوں مہاجرین مقیم ہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان افغان امن عمل کا

حصہ رہے، پاکستان سے ہمارا ثقافتی اور اسلامی رشتہ ہے ،افغانستان کےحالات کا

ہمیشہ سے پاکستان پر اثرہوتاہے،اس لیے ہمارا موقف ہے کہ بین الاقوامی فورمز پر

افغانستان سے متعلق معاملات میں پاکستان کو کرادر ادا کرنا چاہیے۔

اردو خبریں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سہیل شاہین کا کہنا تھا

کہ موجودہ افغان حکومت عوام کی نمائندہ حکومت نہیں بلکہ ایک قابض قوت کی جانب

سے افغان عوام پر مسلط کی گئی ہے، ہمارا روز اول سےیہی موقف ہےکہ تمام افغان

فریقین سے بات کرکے ایک ایسی متفقہ حکومت تشکیل دی جائے جو سب کے لیے قابل

قبول ہو لیکن کابل انتطامیہ کے ساتھ ہم بحیثیت حکومت کوئی بات نہیں کریں گے،

اشرف غنی کے ساتھ ہمارا کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے، اگر اس کی جگہ کوئی اور بھی

حکومت میں ہوتا تو ہم اسے بھی تسلیم نہیں کرتے کیوں کہ ہماری تو جدوجہد اس نظام کے خلاف ہے۔

قطر میں جاری مذاکرات سے متعلق سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ اس میں حکومت ایک

فریق کے طور پر شریک ہے، اس کے علاوہ اس میں افغانستان کے تمام سیاسی رہنما

اور سیاسی پارٹیوں کی نمائندگی ہے، ایک سال سے جو مذاکرات ہورہے ہیں اس کا

مقصد ہی یہ ہے کہ ہم کسی نئی حکومت پر متفق ہوجائیں جو  اس موجودہ نظام کی

جگہ لے۔رشید دوستم کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ان

کے بیانات مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں ، وہ اس وقت اپنے گھر یا آبائی صوبے بھی نہیں

جاسکتے، ان کو ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔

___________________________________________________

پاک افغان بارڈر باب دوستی ایک ہفتے کی بندش کے بعد آج کھول دیا گیا

طالبان نے ایک ہی دن میں تیسرا صوبہ بھی فتح کرلیا

طالبان نے کابل کے بعد سب سے اہم شہر قندھار فتح کرلیا

پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے ایک پلانٹ میں دھماکہ ، تین ملازمین جاں بحق

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.