پاکستان اور رومانیہ کے درمیان باہمی تجارت کا توازن رومانیہ کے حق میں ہے نیکولائی گویا

0

پاکستان میں تعینات رومانیہ کے ہائی کمشنر کا رومانیہ کے قومی دن کے موقع پر پیغام
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور رومانیہ کے درمیان دو طرفہ معاشی تعاون سے متعلق اقدامات قابل تعریف ہیں جس کی بدولت دونوں ممالک نے جہاز سازی، ایروناٹکس اور ٹرانسپورٹ جیسے اہم شعبوں میں تعاون قابل ذکرہے۔ یہ بات پاکستان میں تعینات رومانیہ کے ہائی کمشنر نیکولائی گویا نے یکم دسمبر کو رومانیہ کے قومی دن کے موقع پر کہا۔ نیکولائی گویا نے کہاکہ گزشتہ پانچ سال کے دوران پاکستان اور رومانیہ کے درمیان باہمی تجارت کا توازن رومانیہ کے حق میں ہے جس میں شعبہ جاتی بنیادوں باہمی مشاورت سے مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے۔ رومانیہ کے سرمایہ کار پاکستان کے ساتھ تجارت و صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں کے دوران رومانیہ اور پاکستانی چیمبرز آف کامرس کے مابین تجارتی وفود کےتبادلے ہوتے رہے ہیں جس سے کاروباری حضرات کو کاروبار کو بڑھانے اور اپنے رابطوں کو بڑھانے کے مواقع ملے ہیں۔رومانیہ کے ہاٸی کمشنر نے کہا کہ رومانیہ پاکستان کے لیے بے مثال مواقع پیش کررہا ہے ہر فیلڈ میں ہم پاکستان کیساتھ ملکر کام کرنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ رومانیہ میں ہنرمند افرادی قوت کی قلت ہے، پاکستان رومانیہ کو ہنرمند انسانی وسائل برآمد کرکے بھاری زرمبادلہ کماسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی افرادی قوت محنتی ہے جس کا دنیا میں کوئی مقابلہ نہیں ہے،یہ افرادی قوت رومانیہ سے ترسیلات زر بھجواکر پاکستان کی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رومانیہ کے سندھ ، پنجاب اور کے پی کے میں اعزازی قونصل خانہ بھی موجود ہیں جو مکمل طور پر فعال ہیں اور رومانیہ پاکستانی تعلقات کی مجموعی ترقی میں ان کا ایک اہم حصہ ہے۔ بین الاقوامی تنظیموں میں تعاون بھی بہترین طرز پر جاری ہے، دونوں ممالک اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں اپنی شمولیت کے لئے باہمی مدد فراہم کرتے ہیں اور کرتے رہینگے۔ انہوں نے پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوۓ کہا کہ 2007 میں جب سے یہ یورپی یونین میں شامل ہوا ہے ، رومانیہ کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی تجدید نئی ہم آہنگی کے ساتھ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم اپنے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہتوں اور بڑے پیمانے پر منصوبوں اور خوابوں کو تکمیل کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ اگرچہ ہمارے اعلی سطحی سیاسی وسماجی معاملات پر بلا روک ٹوک عمل جاری ہے ، اب ہم تجارت ، دفاع ، تعلیم اور سائنس ، ثقافت ، عوام کی خدمت جیسے ڈومینز میں باہمی اشتراک عمل کے ذریعے اپنے تعلقات کو ایک کثیر الجہتی اور طویل مدتی شراکت میں تبدیل کررہے ہیں۔ کاروباری حضرات اور عوام سے رابطے, تعلیم و سیاحت وغیرہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.