حکومت کا مبینہ دھمکی آمیز مراسلے کو پبلک کرنے پر غور

0

حکومت نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے کو پبلک کرنے پر غور شروع کر دیا۔ اردو خبریں کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں میبنہ دھمکی آمیز مراسلے کو پبلک کرنے سے متعلق مشاورت کی گئی۔مراسلے کو پبلک کرنے کے لیے آج کابینہ سے منظوری لیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دینے کا 8 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی 3اپریل کی رولنگ آئین اور قانون کے متصادم قرار دی جاتی ہے، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کی کوئی حیثیت نہیں،ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جاتی ہے۔

موجودہ کیس ان معاملات پر نمٹایا جاتا ہے، قومی اسمبلی کی تحلیل بھی غیرآئینی ہے، تحریک عدم اعتماد ابھی بھی زیرالتواء ہے، وزیراعظم تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد آرٹیکل 58کے تحت پابند تھے اور ہیں۔

عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس نئے وزیراعظم کے انتخاب تک ملتوی نہیں کیا جائےگا، عدم اعتماد کامیاب ہونے پر اسی قومی اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم کا انتخاب کیا جائے، صدر، وزیراعظم اور اسپیکر کے احکامات سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس پر ازخود نوٹس اور متعدد فریقین کی درخواستوں پر مسلسل پانچویں روز بھی سماعت کی، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی بینچ میں شامل تھے۔
سماعت کے بعد لارجر بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا، فیصلہ سنانے سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطاء بندیال نے چیف ایکشن کمشنر کو انتخابات اور حلقہ بندیوں کے بارے جاننے کیلئے طلب کیا تھا۔

__________________________________________________________________

لاہور ہائیکورٹ آفس نے حمزہ شہباز کی درخواست پر اعتراض عائد کردیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.