عدلیہ آزادی کے وہ نتائج نہیں آئے جو آنے چاہیے تھے، وزیرا عظم عمران خان

0

عدلیہ آزادی کے وہ نتائج نہیں آئے جو آنے چاہیے تھے، وزیرا عظم عمران خان

وزیرا عظم عمرا ن خان نے کہا ہے کہ ملک میں خوشحالی اس وقت آئے گی جب قانون کی بالادستی ہوگی،ہمارے نبی ﷺنے فرمایا کہ اگر میری بیٹی بھی چور ی کرتی تو اسکے ہاتھ کاٹ دیتا،ہم نے وکلا کی تحریک میں حصہ لیا جو ایک تاریخی جدوجہد تھی، خواہش تھی کہ تعلیم ،صحت اور انصاف کا نظام مضبوط ہوں لیکن عدلیہ کی آزادی کے لئے چلائی جانے والی وکلا کی تحریک کے جونتائج آنے چاہیے تھے وہ بدقسمتی سے نہیں آئے۔

 ڈسٹرکٹ کورٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم عمران خان نے کہا کہ25سال پہلے پارٹی کا آغاز کیاتو اس کا نام انصاف کی تحریک رکھا،خوش قسمت تھا دنیا کی ہر نعمت میسرتھی،سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی،سیاست میں اس لیے آیا کہ ملک کے لیے کچھ کرسکوں ،وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں جہاں قانون کی بالادستی ہو،بھارت میں اتنی غربت تھی جوکسی اورملک میں نہیں تھی،آج بھارت ،بنگلہ دیش اوردیگر غریب ممالک ہم سے آگے نکل گئے جس کی وجہ صرف انصاف نہ ملنا ہے۔زیرا عظم نے کہا کہ پرویزمشرف نے چوروں کواین آر او دے کر سب سے بڑا ظلم کیا،اب تو سارے اکٹھے ہوکر کہتے ہیں ہمیں این آراو دیں ورنہ ہم حکومت نہیں چلنے دیں گے، پاکستان میں غریب اور امیر کے لئے الگ قانون ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے،طاقت ور کبھی انصاف نہیں مانگتا ،کمزور ہی طاقت ور سے انصاف کی جنگ لڑتاہے،اوورسیز پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں،یہ جب پلاٹ لیتے ہیں تو قبضہ گروپ قبضہ کرلیتے ہیں اور ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہونے کے باعث مایوس ہو جاتے ہیں، لند ن میں کوئی قبضہ گروپ نہیں ہے کیوں کہ وہاں قانون ہے۔مران خان نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ کورٹس کا قیام پہلے ہی ہوناچاہیے تھا ،حکومت عدلیہ کےساتھ تعاون جاری رکھے گی ،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے بہترین فیصلے دیئے ہیں،گرین ایریاز برقرار رکھنے کے لئے چیف جسٹس اطہرمن اللہ حکومت کی مدد کرتے ہیں۔

__________________________________________________________________

مقصد توانائی پیداوار، ترسیل اور نظام تقسیم کی اصلاح ہے، وزیراعظم

یوم دفاع کی تقریب میں حسن محمود صدیقی کی شرکت پر شرکاء پرجوش

وقار یونس کے استعفے کے بعد ایک اور بڑی خبر آگئی ، محمد عامر نے ریٹائر منٹ کا فیصلہ واپس لے لیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.