فلسطین کی آزادی کا ایک ہی راستہ ہے وہ جہاد فی سبیل اللہ ہے : سراج الحق

0

مذمتی بیانات اور قراردادوں سے فلسطین کبھی آزاد نہیں ہوسکتا۔ فلسطین کی آزادی کا ایک ہی راستہ ہے وہ جہاد فی سبیل اللہ ہے

قراردادوں سے نہ فلسطین آزاد ہو گا اور نہ ہی کشمیر، اگر مسلم ممالک کو اب بھی ہوش نہ آیا تو سعودی عرب بھی اسرائیل کے قبضہ میں چلا جائے گا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پاکستان، ترکی اور افغانستان کو اسرائیل کا اگلا ہدف قرار دے دیا- امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کا اگلا ہدف ترکی، افغانستان اور پاکستان ہیں۔

 

جماعت اسلامی کے زیر اہتمام منعقدہ فلسطین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل سعودی عرب پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ القدس کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پوری دنیا مل کر بھی فلسطینیوں کو شکست نہیں دے سکتی ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے فلسطین مارچ سے خطاب میں کہا کہ ہمارےحکمرانوں نے اوآئی سی اجلاس میں مذمتی قرارداد منظورکی۔

 

انہوں نے کہا کہ قراردادوں سے نہ فلسطین آزاد ہو گا اور نہ ہی کشمیرآزاد ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ جن مسلم ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ اپنے فیصلے پرنظرثانی کریں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیاں نکالی گئی، جس کے بعد 11 دن کی بدترین جارحیت کے بعد اسرائیل سیز فائر کیلئے راضی ہوگیا تھا۔

 

غیر ملکی میڈیا کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق امریکا کے شدید دباو کے بعد اسرائیل غزہ پر گزشتہ 11 روز سے کی جانے والی وحشیانہ بمباری روکنے پر راضی ہوگیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں سیز فائر پر اتفاق ہونے کے بعد اسرائیلی کابینہ نے اس فیصلے کی باقاعدہ منظوری بھی دے دی۔ منگل کی صبح سے ہی خبریں سامنے آ رہی تھیں کہ غزہ میں گزشتہ 11 دنوں سے جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے بعد اب جنگ بندی کا امکان ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق غزہ میں گزشتہ 11 دنوں سے جاری اسرائیلی بمباری کے بعد اب اسرائیلی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کا امکان ہے، مصری حکام نے حماس کی قیادت سے مذاکرات کیے ہیں جب کہ اسرائیلی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے فوجی اہداف حاصل کرلیے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کے لیے امریکا، مصر اور قطر سمیت دیگر یورپی ممالک نے اپنا کردار ادا کیا۔

 

ان ممالک کی جانب سے غزہ کی خراب صورتحال کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور حماس کی قیادت پر کشیدگی ختم کرنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا گیا۔ جبکہ پاکستان، ترکی اور دیگر کچھ اسلامی ممالک سمیت اہم یورپی ممالک کی جانب سے بھی بھرپور دباو ڈال کر اسرائیل کو سیز فائر کرنے پر مجبور کیا گیا۔ تاہم سیز فائر ہونے سے قبل ہی گزشتہ 11 روز کے درمیان اسرائیلی اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے درجنوں معصوم فلسطینوں کو شہید اور ہزاروں افراد کے گھر تباہ کر چکا۔ اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 240 سے زیادہ ہے، جبکہ ڈیڑھ ہزار سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

پنجاب میں مزدور کی کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے کر دی گئی

مراد علی شاہ سندھ میں کرپشن کے ڈیلر بن چکے ہیں، حلیم عادل شیخ

مقامی سطح پر تیار کی گئی کورونا ویکسین ابتدائی ٹرائل میں موثر قرار دے دی گئی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.