مدینہ کی پاک ریاست کا نام لےکرعوام کے ساتھ مذاق کیا گیا

0

مدینہ کی پاک ریاست کا نام لےکرعوام کے ساتھ مذاق کیا گیا، سراج الحق

امیرجماعت اسلامی سراج الحق نےکہاہےکہ مہنگائی،بےروزگاری اوربیڈگورننس پاکستان تحریک انصاف حکومت کےٹریڈمارکس ہیں،مدینہ کی ریاست کاپاک نام لےکرعوام کے ساتھ مذاق کیا گیا،ڈومیسٹک وائلنس بل، وقف املاک ترمیمی آرڈیننس سمیت دیگر قانونی سازی اسلامی تعلیمات سےمتصادم ہیں،حکومت تبدیلی مذہب کا قانون لانےجا رہی ہے،واضح کرتاہوں کہ جماعت اسلامی دین بےزار حکومتی اقدامات کو کبھی قبول نہیں کرے گی،قوم نےملک کےاسلامی نظریہ کےخلاف قانون سازی کویکسرمسترد کردیاہے،حکومت مغرب اوراین جی اوزکا ایجنڈا آگےبڑھانے سے باز رہے،پی ٹی آئی نے اب تک 57قوانین بنائے ایک بھی عوام کی فلاح کے لیے نہیں تھا،ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری میں تبدیل کر دیا گیا۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت کا جمہوری اقدار پر کوئی اعتماد نہیں،یہ لوگ ڈیبیٹ سے بھاگتے ہیں اور اپوزیشن کا سامنا کرنے کو تیار نہیں، ایک طرف معیشت تباہی کے دہانے پر ہے،دوسری جانب خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے،امریکی سینیٹرز کی طرف سے پاکستان پر پابندیوں کا بل زیرغور ہے،مودی کو کشمیر جھولی میں رکھ کر دے دیا گیا، حکومت بتائے کہ تین سالوں میں اس نے کیا کیا؟ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں شرمناک اضافہ کی پرزور مذمت کرتے ہیں انہیں واپس لیا جائے، 22کروڑ عوام حکمرانوں کی پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں، پی ٹی آئی بھی فلاپ ہو چکی، ن لیگ اور پی پی نے بھی اپنے دوراقتدار میں عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے،ہمارے پاس معیشت، صحت، تعلیم، عدالت، پولیس سمیت دیگر شعبوں میں ریفارمز لانے کا مکمل ایجنڈا ہے،اقتدار میں آ کر پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ زیراعظم نے پنجاب پر ایک ایسے شخص کو مسلط کر دیا ہے جس کے پاس کوئی ویژن ہے نہ اہلیت، سچی بات یہ ہے کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ پنجاب میں کوئی اہل آدمی آگے نہ آئے، تین سالوں میں صوبے میں سات بار آئی جی تبدیل ہو چکے ہیں،پانچ بار چیف سیکرٹری اور کم از کم آٹھ بار لاہور کے پولیس چیف کو بدلا گیا ہے، بیڈ گورننس، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کی وجہ سے پنجاب کے عوام پریشان ہیں،حکومت مافیاز کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے، ایماندار تاجر طبقہ اور کاروباری حضرات شدید اضطراب میں ہیں،وزیراعظم کا یہ کہنا کہ مافیاز کی وجہ سے ملک آگے نہیں جا رہا، بذات خود ایک اعتراف ہے کہ وہ مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں،وزیراعظم اگر غور کریں تو ان کے اردگرد ہر طرح کے مافیاز موجودہیں،پی ٹی آئی میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جنھوں نے مختلف سکینڈلز سے دنوں میں اربوں روپے بنائے، احتساب کا نام لیا جاتا ہےمگر اس کا وجود کہیں دکھائی نہیں دیتا۔ حکومت نے اشیائے خوردونوش، پیٹرول، ڈیزل، گیس، ایل این جی اور دیگر بنیادی ضرورت کی اشیا میں سو سے تین سو گنا اضافہ کیا ہے،عام آدمی کے لیے سانس لینا بھی دشوار ہو چکا ہے، وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کر کے 34لاکھ برسرروزگار لوگوں کو بے روزگار کر دیا،حکومت نے سوا تین سال مکمل کر لیے ہیں اور اس کے پاس پونے دو سال رہ گئے مگر اب تک اس نے اپنے منشور میں سے کسی ایک وعدے پر بھی عمل نہیں کیا، 50لاکھ گھر دینے کا اعلان کیا گیا مگر اس جانب ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.