وزیراعظم آرٹیکل 63 اے پر بالکل صحیح مئوقف رکھتے ہیں،چودھری شجاعت

0

پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آرٹیکل 63 اے پر بالکل صحیح موقف رکھتے ہیں، سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہےکہ وہ ہارس ٹریڈنگ کو ختم کریں، وزیراعظم نے آئین وقانون کی پاسداری کا علم اٹھا رکھا ہے،سیاسی بحران ختم کرنے کیلئے سب کو مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان محب وطن ہیں، وزیراعظم نے آئین و قانون کی پاسداری کا علم اٹھا رکھا ہے، تمام قومی سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کو ختم کریں۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ الیکشن کمیشن بھی اقدامات کرے شاید عدالتوں کو بھی یہ ذمہ داری لینی پڑے، اگر یہ رجحان بڑھ گیا تو ساری الیکشن اصلاحات دھری کی دھری رہ جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں ہارس ٹریڈنگ کا بھی ذکر کیا ہے، وزیراعظم آرٹیکل 63 اے پر بالکل صحیح موقف رکھتے ہیں، لوٹا کریسی روکنے کے بھی اقدامات کیے جائیں، پاکستان کے حالات ایسے بنائے جا رہے ہیں جیسے ملک میں کوئی آئین ہی نہیں، سب سیاسی جماعتوں کو قانون کے مطابق لائحہ عمل مرتب کرنا ہو گا، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنا اپنا مثبت کردار ادا کریں تاکہ سیاسی بحران ختم ہو سکے۔
دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق اپوزیشن ذرائع نے الزام عائد کیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹنگ کرانے سے انکار کردیا۔ عمران خان سے 30 سالہ تعلق ہے ختم نہیں کرسکتا،توہین عدالت لگے یا نااہل قرار دیا جاؤں نتائج بھگتنے کو تیار ہوں۔مجھے جو بھی سزا ملے تیار ہوں مگر عمران خان سے بے وفائی نہیں کرسکتا۔
اسی طرح تحریک انصاف نے 20 منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس اسپیکر کے پاس جمع کرا دیا، 20منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس آرٹیکل 63اے کے تحت جمع کرایا گیا۔ ریفرنس کے متن میں کہا گیا کہ اراکین نے پی ٹی آئی کو چھوڑ کر اپوزیشن میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ منحرف اراکین کو شوکاز بھی جاری کیے گئے۔منحرف اراکین نے شوکاز نوٹسز کا خاطر خواہ جواب نہیں دیا، ریفرنس میں استدعا کی گئی کہ منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کی کاروائی شروع کی جائے۔
دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کی تیاری کرلی۔ توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کی ذمہ داری سینئر وکیل زاہد حامد کو سونپ دی گئی ہے۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے5 رکنی بنچ کے7 اپریل 2022 کے فیصلہ پر نظرثانی کیلئے درخواست دائرکردی ہے، درخواست پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے دائر کی ، درخواست میں 5 رکنی بنچ کے 7 اپریل کے حکم کو واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست کے متن میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ قومی اسمبلی کو آرٹیکل 69 کے تحت ٹائم ٹیبل نہیں دے سکتی، عدم اعتماد یا وزیراعظم انتخاب 1973 کے آئین میں تفصیل سے لکھا ہے، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دی، جو آئینی تھی، سپریم کورٹ کو اختیار نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کو مائیکرومینج کرے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ 5رکنی بنچ کے 7اپریل کے حکم کو واپس لیا جائے۔

__________________________________________________________________

اسپیکر اسد قیصر کا وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹنگ کرانے سے انکار

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.