سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پھیلانے والا گرفتار ہوگا-صوبائی حکومت سندھ

0
کراچی (بیورو چیف اردو کبریں جاوید ہاشمی) صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن، سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، ایم این اے آغا رفیع اللہ، پ پ پ کراچی ڈویژن نائب صدر امان اللہ مسعود کی مشترکہ پریس کانفرنس
کراچی (15 جولائی) صوبائی اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بلال کاکا کے قتل میں دو نامزد ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے جبکہ چار ملزمان مفرور ہیں۔ قتل کے افسوسناک واقعے کے بعد دوکانیں بندکروانے والے 28 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ سہراب گوٹھ واقعے پر 48 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
یہ بات انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ ، وزیر محنت سعید غنی ، ایم این اے آغا رفیع اللہ ، پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن نائب صدر امان اللہ مسعود کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے واقعہ کا لسانیت سے کوئی واسطہ نہیں۔ صوبہ سندھ گلدستہ ہے اس میں سب پھولوں کی مانند ہیں ،چند شرپسند عناصر ہیں جوحالات خراب کرناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوگڑبڑ کرواناچاہتے ہیں ان کے لئے پیغام ہے ہرصورت ان سے نمٹیں گے۔
قانون سب کے لئے برابر ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ گذشتہ روز ان کی ایاز لطیف پلیجو اور شاہی سید سے بات ہوئی ۔ صنعان قریشی نے بھی پریس کانفرنس کی ۔ سب تنظیمیں امن کی خواہاں ہیں ۔ تمام میڈیا اورسیاسی جماعتوں کابھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے سنجیدگی کامظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد واقعہ کا وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا اور واضح کیا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ چند شرپسند عناصرچاہتے ہیں کہ فساد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر سے لوگوں کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ ایک سیاسی جماعت جس کی صرف ایک صوبےمیں حکومت میں ہےان کے لوگوں نے بھی ہوادی۔ جس کی فوٹیج موجود ہیں۔ سوشل میڈیاپرمظاہروں اورگھیرائو کی بات ہوئی ہے ۔ سوشل میڈیا سے ایسے لوگوں کے اکائونٹس سے میسیج چلائے جارہے ہیں جو دو سال پہلے انتقال کرگئے ہیں. انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی پر واقعہ کی ذمّہ داری نہیں ڈال رہا۔
حیدرآباد واقعہ کے بعد جو ہوا پی ٹی آئی آگ لگانے میں سرفہرست رہی ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عوام ایسے لوگوں کاساتھ نہ دے سندھ لسانیت سے پاک ، امن کی سرزمین ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وزارتِ داخلہ کو گذارش کی ہے کہ فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو سوشل میڈیا پر نفرتیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرے ۔
پاکستان کے کسی بھی حصے سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی پھیلائے گا وہ گرفتار ہوگا ۔ حکومت کسی کی جان و مال کی حفاظت کو نقصان پہنچانے کی کسی کو اجازت نہیں دے سکتی ۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ان کی ڈاکٹر قادرمگسی، شاھی سید، ایازلطیف پلیجو سمیت سب سے بات ہوئی۔ ذاتی جھگڑے کولسانی رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔
کچھ مفادپرست لوگ لسانی رنگ دے رہے ہیں ایسے نہیں ہوناچاہیئے بیگناھ لوگوں پر تشدد کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ضلع شرقی کے صدر لالارحیم پربھی حملہ کیاگیا۔ اس موقع پر سید ناصرحسین شاھ نے سندھی میں پیغام دیا کہ سندھ شاھ بھٹائی اور سچل کی امن پسند لوگوں کی دھرتی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے ۔کسی کاقتل جرم ہے ۔سندھ کےلوگ اورپاکستان کے لوگ اس بات کے متحمل نہیں ہوسکتےکہ ہم سازشوں کاشکارہوں۔
مثبت کرداراداکرنے والوں کے شکرگذارہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ کل سہراب گوٹھ میں جو واقعہ پیش آیا اس کے بعد ہم سب نے ملکرشرپسندوں کامقابلہ کیا۔ سیاست میں نفرت کاعنصر نہیں آناچاہیئے ۔ یہ قوموں کاکیس نہیں تھا۔سندھی پٹھان متحد ہیں ۔ پ پ پ کراچی ڈویژن کے نائب صدر امان اللہ مسعود نے کہا کہ کل جیسے واقعہ ہوا انہوں نے جلال محمود شاھ، صنعان قریشی، ریاض چانڈیو سے رابطہ کیا۔
پچاس سال میرے خاندان کو سندھ میں ہوگئے ہیں۔ سندھ ہماری سرزمین ہے ۔ پختونوں کی بڑی تعداد پیلزپارٹی میں ہے۔ اس موقع پر میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے کے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت جوکہ انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے وہ پی ٹی آئی ہے۔ اسپیشل برانچ سے تصاویر آئی ہیں ایسے لوگ سامنے آئے جو سہراب گوٹھ دھرنے کو لیڈ کر رہے ہیں ۔یہی شخص افغانستان کا جھنڈا لیکر گھوم رہا ہے اور اسی شخص کا بھائی پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن بھی لڑ رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کبھی یہ اداروں پر حملے کر رہے ہیں ۔ہم انتشار نہیں چاہتے ۔ ہمیں آگ بجھانے والوں کی ضرورت ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر ہمارا ملک آئین اور قانون کے حساب سے چلے تو پی ٹی آئی پر پابندی لگ جانی چاہیے ۔ پی ٹی آئی کو اسرائیل اور انڈیا سے فنڈنگ ہوتی رہی ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کیا عمران خان پر پابندی نہیں لگنی چائیے ۔ کیا عمران خان پر آرٹیکل 6 کیوں نافذ نہیں ہوسکتا ؟
یہ وہ سیاسی جماعت جس کے لئے عدالت کہتی ہے کے یہ غیر آئینی کام کرتی ہے ۔اب یہ اس طرح کے کام کر رہے ہیں انتشار پھیلا رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حیدرآباد واقعہ کے بعد پہلی گرفتاری آدھے گھنٹے میں ہوئی اور دوسری گرفتاری 12 گھنٹے میں ہوئی۔ ایسا نہیں کے حکومت دیر سے جاگی ۔ سہراب گوٹھ میں جتھا جمع ہوا تھا ۔ پولیس اور رینجرز بہتر سمجھتے ہیں کے احتجاج کرنے والوں کو کیسے ہٹانا ہے ۔
ایک دم ایکشن لینے سے حالات خراب ہو سکتے تھے اور نقصان ہوسکتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک سے بات کی تاکہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کیا جائے ۔ صوبائی وزیر نے کہا شرپسند عناصر کی کوئی اونر شپ نہ لے ۔
انہوں نے کہا کہ امن کا پیغام دینا ہے قومی قیادت اور پاکستان کی تمام جماعتوں کو امن اور اتحاد کا پیغام دینا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بلال کاکا کی خاندان اور والدہ کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے امن کا پیغام دیا
ہے ۔ اس خاندان نے جن کے گھر کا فرد قتل ہوا ، اس نے پیغام دیا کے لسانی فساد نہیں پھیلایا جائے۔
__________________________________________________________________

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.