پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی حالات بدتر سے بدتر ہوتے چلے جارہے ہیں، سندھ کے ساتھ وفاق کی جانب سے مسلسل زیادتی ہورہی ہے ،پیپلز پارٹی سندھ کا معاشی قتل نہیں ہونے دے گی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ سندھ کا 70فیصد ریونیو قومی خزانے میں جاتا ہے، ریونیوقومی خزانے میں جمع کرانے کے بعد اپنے حصے کی توقع ہوتی ہے ، سندھ حکومت چاہتی ہے صوبے کو اس کا حصہ ضرور ملے،ہم ہرگز نہیں چاہتے کہ صوبوں کے ساتھ زیادتی ہو کیوں کہ اس سے وفاق کمزور ہوتا ہے، سندھ کو کسی کا ایک دھیلا بھی قبول نہیں ہے،ہمیں این ایف سی سے ہمار ا حصہ ملنا چاہئے، این ایف سی کے ذریعے رقوم منتقل ہوتی ہیں اور ان کا طریقہ کار بنا ہواہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر اسد عمر نے سندھ حکومت کے فنڈز دینے کے متعلق جو باتیں کی وہ غیر مناسب اور غیر ضروری تھیں، انہیں یہ باتیں نہیں کرنی چاہئے تھیں کیوں کہ وہ اس ملک کے وزیر خزانہ بھی رہے چکے ہیں اور سب چیزوں سے واقف ہیں۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں جو ہواوہ انتہائی افسوس ناک تھا، وزیر موصوف خود کمیٹی میں نہیں آئے، ایسے بل بھی لائے گئے جو ابھی کمیٹی میں پڑے ہیں، پارلیمنٹ کی شکل بگاڑنے پر آج سب کو تکلیف ہو رہی ہے۔