پنجاب میں مزدور کی کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے کر دی گئی

0

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ صوبے میں مزدور کی کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے کر دی گئی ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے اڑھائی سال میں ورکر کی کم ازکم اجرت میں 5 ہزار روپے اضافہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیر صدارت محکمہ محنت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے انڈسٹریل ورکرزکے لیے ہاسٹلزکے قیام کی تجویز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی جب کہ پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشنز اور پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈز کو اسمارٹ آرگنائزیشن بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے لاہور میں لیبر کے لیے 720 فلیٹس کے پراجیکٹ کو جلد مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چائلڈلیبر کے خاتمے کے لئے پائیدار اقدامات کیے جائیں جب کہ میرج گرانٹ ایک لاکھ سے بڑھا کردو لاکھ روپے کی گئی ہے اور ڈیتھ گرانٹ 5لاکھ روپے سے بڑھا کر6 لاکھ روپے کر دی گئی ہے، جب کہ پنجاب میں ورکر کی کم ازکم اجرت 20ہزار روپے کر دی گئی ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے اڑھائی سال میں ورکر کی کم ازکم اجرت میں 5 ہزار روپے اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ محنت کی 2 ارب روپے مالیت کی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ہے، اس کے علاوہ شیخوپورہ اور کوٹ چھٹہ سمیت مختلف علاقوں سے مزدوروں کے 144 فلیٹ بھی قبضہ مافیا سے واگزارکرائے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کر دیا ، وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، پنجاب 12 کروڑ لوگوں کا صوبہ ہے، سرکاری ملازمین کے حقوق کا تحفظ یقینی بناتے ہوئے تنخواہ دار طبقے کیلئے وزیراعلی پنجاب نے تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ، وزیراعلی پنجاب میں آنے والے بجٹ میں 25 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے، دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں25 فیصد اسپیشل الاؤنس بڑھانے کی منظوری دی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.